افسانے:محمد حمید شاہد
انتخاب و مقدمہ: محمد غالب نشتر
اشاعت : اپریل 2015
پبلشرز: بک کارنر جہلم، پاکستان
ISBN:978-969-662-015-0
مرتب کا نوٹ
اُردو فکشن کی تاریخ میں محمد حمید شاہد کا نام ہمیشہ جلی حروف میں رقم کیا جائے گا۔ان کا شمار پاک و ہند کے ان نمایندہ فن کاروں میں ہوتا ہے جنہوں نے فکشن لکھنے کے ساتھ ،فکشن کی تنقید پر بھی خاطر خواہ توجہ دی ہے۔ان کی تصانیف سے اس بات کا اندازہ بہ خوبی لگایا جا سکتا ہے۔ تاہنوز اُن کے چار افسانوی مجموعے ،ایک ناول اور پانچ فکشن تنقید ی کتابیں اشاعت سے ہم کنار ہو چکے ہیں۔ افسانے کی تحقیق و تنقید کے دورانیے میں محمد حمید شاہد کا نام میرے لیے ہمیشہ دل چسپی کا باعث رہا ہے۔ اس کا واحد سبب اُن کے اسلوب کی انفرادیت اور موضوعات کا تنوع ہے۔ انہوں نے ملک کی موجودہ صورت حال اور سیاسی اتھل پتھل کو نہایت خوب صورتی سے اپنے فن پاروں میں برتا ہے۔ ادھر چند برسوں میں انہوں نے چند بہترین تخلیقات پیش کی ہیں جنہیں یک جا کر کے کتابی شکل میں پیش کرنے میں نہایت مسرت کا احساس ہو رہا ہے۔ اس کا ایک سبب یہ بھی ہے کہ اس مجموعے کی قرأت کے بعد سیاسی و سماجی حالات کا اندازہ بھی لگایا جا سکتا ہے
اُردو فکشن کی تاریخ میں محمد حمید شاہد کا نام ہمیشہ جلی حروف میں رقم کیا جائے گا۔ان کا شمار پاک و ہند کے ان نمایندہ فن کاروں میں ہوتا ہے جنہوں نے فکشن لکھنے کے ساتھ ،فکشن کی تنقید پر بھی خاطر خواہ توجہ دی ہے۔ان کی تصانیف سے اس بات کا اندازہ بہ خوبی لگایا جا سکتا ہے۔ تاہنوز اُن کے چار افسانوی مجموعے ،ایک ناول اور پانچ فکشن تنقید ی کتابیں اشاعت سے ہم کنار ہو چکے ہیں۔ افسانے کی تحقیق و تنقید کے دورانیے میں محمد حمید شاہد کا نام میرے لیے ہمیشہ دل چسپی کا باعث رہا ہے۔ اس کا واحد سبب اُن کے اسلوب کی انفرادیت اور موضوعات کا تنوع ہے۔ انہوں نے ملک کی موجودہ صورت حال اور سیاسی اتھل پتھل کو نہایت خوب صورتی سے اپنے فن پاروں میں برتا ہے۔ ادھر چند برسوں میں انہوں نے چند بہترین تخلیقات پیش کی ہیں جنہیں یک جا کر کے کتابی شکل میں پیش کرنے میں نہایت مسرت کا احساس ہو رہا ہے۔ اس کا ایک سبب یہ بھی ہے کہ اس مجموعے کی قرأت کے بعد سیاسی و سماجی حالات کا اندازہ بھی لگایا جا سکتا ہے
۔محمد غالب نشتر
(ہندوستان)
:دہشت میں محبت:تقریب اجراء:اسلام آباد لیٹریری فیسٹیول
One comment
Pingback: » دہشت میں محبت”|اسلام آباد ادبی فورم میں”M. Hameed Shahid