آٹھ دسمبر 2015 کی صبح : محمد حمید شاہد، کشور ناہید، انتظار حسین، احمد شاہ، قمر رضا شہزاد،ناصر عباس نیر، فاطمہ حسن، شمیم حنفیسیشن افسانوی ادبافسانوی ادب کے سیشن کی نظامت اقبال خورشید نے کی جبکہ محمد حمید شاہد نے اردو افسانے کے موجودہ منظر نامے کے حوالے سے مقالہ پیش کیا ، دیگر شرکا یں ابوالکلام قاسمی، حسن منظر،زاہدہ حنا، شمیم حنفی، اخلاق احمد نمایاں ہیںاردو افسانے کی بدلتی ہوئی صورت حال :محمد حمید شاہداردو افسانے کی بدلتی ہوئی صورت حال :محمد حمید شاہدافسانوی ادب:شمیم حنفی مخاطب ہیںاخلاق احمدافسانوی ادب:زاہدہ حنا، محمد حمید شاہد، حسن منظر، ابوالکلام قاسمی، اقبال خورشیدنو دسمبر 2015، آرٹس کونسل کراچی میں آٹھویں اردو کانفرنس کے کچھ شرکابیچ لیگزری ہوٹل کراچی: آٹھویں اردو کا نفرنس کے شرکاانور سن رائے،صدف مرزا،محمد حمید شاہد، انور شعوراخلا ق احمد کا فیس بک پر ایک نوٹ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یہ ایک میز کا قصہ ھے – ایک میز , جس نے کراچی کی اردو کانفرنس میں مقبولیت کے نئے ریکارڈ قائم کئے – مرکزی آڈیٹوریم کے باھر , کینٹین کاونٹر کے بالکل سامنے رکھی یہ میز اور اس کے گرد سجی کرسیاں, سب کی توجہ کا مرکز رہیں کیونکہ یہاں ھر وقت کوئی نہ کوئی محترم ادیب , شاعر یا نقاد ( یا یہ سب) کانفرنس کے سیشنز سے فارغ ھو کر یا تھک کر آ بیٹھتے تھے – یہیں شمیم حنفی اور انتظار حسین ملے , یہیں ابوالکلام قاسمی اور امجد اسلام امجد اور افتخار عارف سے ملاقات ھوئی – یہیں انیس اشفاق اور اجمل کمال , آصف فرخی اور افضال احمد سید, حمید شاہد اور انور سن رائے کی باتیں چلتی رھیں – کینٹین والے کا کاروبار یقینا” بری طرح متاثر ھوا ھو گا, کیونکہ یہ مرکزی میز تھی , لیکن لکھاریوں کا کاروبار اس میز پر خوب چلا – یہ تصویر بھی اسی میز کی ھے , یار دیرینہ احمد فواد آج سہ پہر اپنی نئی پرانی نظمیں سنا رھے ھیں اور سعادت سعید, احمد شاہ اور حمید شاہد ہمہ تن گوش ھیں – اس وقت وھاں انور سن رائے, عزرا عباس, انیس اشفاق اور بہت سے دوست موجود تھے –(۔۔۔محمد حمید شاہد ۔۔۔(بشکریہ فہیم شناس کاظمی